Newchecker.in is an independent fact-checking initiative of NC Media Networks Pvt. Ltd. We welcome our readers to send us claims to fact check. If you believe a story or statement deserves a fact check, or an error has been made with a published fact check
Contact Us: checkthis@newschecker.in
Fact Check
اس ہفتے سوشل میڈیا پر وائرل پوسٹ پر کئے گئے 5 اہم تحقیقاتی رپورٹ مختصراً درج ذیل کے سلائڈ میں پڑھ سکتے ہیں۔ جو اس ہفتے سوشل میڈیا پر صارفین نے کافی شیئر کیا تھا۔
اس ہفتے کی شروعات میں سوشل میڈیا پر ایک سینڈل کی تصویر نےخوب سرخیاں بٹوری۔ جس کے ساتھ دعویٰ کیا گیا کہ یہ سینڈل حضرت محمدﷺ کی ہے۔ جبکہ یہ تصویر آپؐ کی نہیں ہے، بلکہ سوڈان سے ارنسٹ مارنو نامی شخص نے اس سینڈل کو اکٹھا کیا تھا، جو اب آسٹریا کے میوزیم میں محفوض ہے۔
اس ہفتے ہندی کیپشن کے ساتھ اترپردیش کے وزیراعلیٰ یوگی آدتیہ ناتھ کا ویڈیو خوب شیئر کیا گیا۔ جس کے ساتھ دعویٰ کیا گیا کہ یوپی کے سی ایم یوگی نے اپنے نائب سی ایم کیشو پرساد موریہ کو بھری محفل میں رسوا کیا۔ جبکہ تحقیقات سے پتا چلا کہ ویڈیو میں جس شخص سی ایم یوگی ڈانٹ رہے ہیں وہ کیشوپرساد موریہ نہیں ہے، بلکہ اس کا نام ویبھراٹھ چند کوشک ہے۔
اس ہفتے جاپان کی نئی ٹیکنالوجی سے منسوب کرکے ٹرینوں کا ایک ویڈیو شیئر کیاگیا۔ ویڈیو میں ٹرینیں کبھی ایک ٹرین کے اوپر سے تو کبھی نیچے سے تو کبھی ٹرین کے درمیان سے گذرتی ہوئی نظر آرہی ہیں۔ صارف نے ویڈیو کے ساتھ عربی کیپشن لکھا ہے، جس کا ترجمہ ہے کہ “جاپان کی اس ٹرین میں بہت ہی ایڈوانس ٹیکنالوجی موجود ہے”۔ جبکہ سچائی یہ ہے کہ ویڈیو ایمینشن کے ذریعے تیار کیا گیا ہے۔
بودھ راہب کی ایک تصویر کے ساتھ دعویٰ کیا گیا کہ بودھ راہب کی یہ ممی ہے، جو سو سال پرانا اور اس کے زندہ ہونے کا بھی دعویٰ کیا جا رہا۔ جبکہ تحقیقات سے پتا چلا کہ بودھ راہب کی لاش سو سال پرانی نہیں ہے اور نا ہی ان کی لاش کے پاس سے کوئی نوٹ ملا ہے، بلکہ تصویر میں نظر آ رہے بودھ راہب کا نام لوانگ پھور پیان ہے۔
اس ہفتے سوشل میڈیا دہلی کے وزیر اعلیٰ کی سرکار سے منسوب کرکے ایک ویڈیو خوب شیئر کیا گیا۔ جس میں صارف کا دعویٰ تھا کہ کیجری وال سرکار میں دہلی سرکاری اسکولوں کو اب مدرسے میں بدلا جا رہا ہے۔ جبکہ تحقیقات سے پتا چلا کہ ‘دہلی کے روہنگیاؤں کا اسکول پر قبضہ کرنے اور سرکاری اسکولوں کو مدرسہ بنا نے’ والے دعوے کے ساتھ وائرل ویڈیو دہلی کا نہیں ہے، بلکہ غازی آباد کے وجے نگر کے ایک پرائمری اسکول کا ہے، جسے اب گمراہ کن دعوے کے ساتھ شیئر کیا جا رہا ہے۔
نوٹ:کسی بھی مشتبہ خبرکی تحقیق،ترمیم یا دیگرتجاویز کے لئے ہمیں نیچے دئیے گئے واہٹس ایپ نمبر پر آپ اپنی رائے ارسال کر سکتےہیں۔
9999499044
Mohammed Zakariya
July 12, 2025
Mohammed Zakariya
June 21, 2025
Mohammed Zakariya
May 31, 2025