Authors
Zakariya has an experience of working for Magazines, Newspapers and News Portals. Before joining Newschecker, he was working with Network18’s Urdu channel. Zakariya completed his post-graduation in Mass Communication & Journalism from Lucknow University.
اس ہفتے سوشل نٹورکنگ سائٹس فیس بک، ٹویٹر اور یوٹیوب پر قطر میں ہو رہے فیفا ورلڈ کپ سے متعلق مختلف تصاویر اور ویڈیوز شیئر کی گئیں، ان میں ایک تصویر کے ساتھ دعویٰ کیا گیا کہ قطر میں فٹبال میچ دیکھنے آئے لوگوں کے لئے پیپسی کا ریپر لگا کر بیئر اسمگلنگ کا کنٹینر ضبط کرنے کا بتاکر شیئر کیا گیا۔ اس کے علاوہ دیگر کئی ویڈیوز اور تصاویر کو فرضی دعوے کے ساتھ خوب شیئر کیا گیا۔ جس کا شارٹ فیکٹ چیک آپ یہاں پڑھ سکتے ہیں۔
کیا پیپسی کے ریپر لگے بیئر کینز کی قطر فیفا ورلڈ کپ کے دوران ہوئی اسمگلنگ؟
فیس بک پر پیپسی کے ریپر لگے بیئر کینز والی تصویر وائرل ہو رہی ہے۔ دعوی کیا گیا کہ فٹبال ورلڈ کپ کے دوران قطر میں ہالینڈ کی مشہور ہائے نیکن بیئر کے کین پر پیپسی کے ریپر چڑھا کر قطر میں اسمگل کرنے کی کوشش کی گئی، لیکن کامیابی نہ مل سکی۔ تحقیقات سے پتا چلا کہ تصویر پرانی ہے اور سعودی عرب کی ہے۔بقیہ رپورٹ یہاں پڑھیں۔
کیا قطر فٹبال اسٹیڈیم میں اذان کے باعث عارضی طور پر روک دیا گیا میچ؟
فٹبال اسٹیڈیم کی ایک ویڈیوکے حوالے سے عوی کیا گیاکہ قطر فیفا ورلڈ کپ کے دوران اذان کے احترام میں میچ عارضی طور پر روک دیا گیا۔تحقیقات سے پتا چلا کہ ویڈیو پرانی ہے اور کنگ سلمان اسپورٹ سٹی اسٹیڈیم کی ہے۔ پوری معلومات کے لئے لنک کلک کریں۔
کیا اذان پر معصوم بچی کے رد عمل کی یہ ویڈیو قطر کی ہے؟
ایک بچی کی ویڈِیو سوشل میڈیا پر خوب شیئر کیا گیا۔ دعوی تھا کہ قطر فیفاورلڈ کپ میچ کے دوران ایک امریکی بچی کو اذان کی آواز سنائی دی تو وہ حیران رہ گئی اور کہا یہ پیاری آواز ہے۔ جبکہ تحقیقات سے واضح ہوا کہ ویڈیو 2012 سے انٹر نیٹ پر موجود ہے۔پوری تحقیقات کے فیکٹ چیک پڑھیں۔
کیا یہ وائرل تصویر و ویڈیو قطر میں فیفا ورلڈ کپ کے دوران ہوئی فلسطین کی حمایت کی ہے؟
فلسطین اور قطر فیفا ورلڈ کپ سے منسوب کرکے ایک ویڈیو و تصویر خوب شیئرکی گئی ۔ دعوی کیا گیا کہ فلسطین کی حمایت میں شائقین نے اسٹیڈیم میں گانے گائے اور قطر نے اپنے لوسیل کی الجابر ٹوین ٹاورز کو فلسیطی پرچم سے روشن کیا۔ جبکہ تحقیقات سے پتا چلا کہ ویڈیواور تصویر دونوں ہی پرانی ہے ۔ پوری تحقیقات یہاں پڑھیں۔
کسی بھی مشکوک خبر کی تحقیقات، تصحیح یا دیگر تجاویز کے لیے ہمیں واٹس ایپ کریں: 9999499044 یا ای میل: checkthis@newschecker.in
Authors
Zakariya has an experience of working for Magazines, Newspapers and News Portals. Before joining Newschecker, he was working with Network18’s Urdu channel. Zakariya completed his post-graduation in Mass Communication & Journalism from Lucknow University.