Newchecker.in is an independent fact-checking initiative of NC Media Networks Pvt. Ltd. We welcome our readers to send us claims to fact check. If you believe a story or statement deserves a fact check, or an error has been made with a published fact check
Contact Us: checkthis@newschecker.in
Fact Check
پانچ اہم تحقیقات پر مشتمل رپورٹ محض 5 منٹ میں درج ذیل کے سلائیڈ میں پڑھیں۔ جنہیں اس ہفتے پاکستانی سیاسی ہلچل سے جوڑ کر سوشل میڈیا پر صارفین نے شیئر کیا تھا۔
پاکستانی وزیر اعظم عمران خان کی دنیا کی سب سے اونچی عمارت برج خلیفہ پر اسکریننگ کی ایک ویڈیو اس ہفتے خوب شیئر کی گئی۔ صارف کا دعویٰ تھا کہ 3 اپریل کو وزیر اعظم عمران خان کے امر بالمعروف جلسے سے خطاب کی ایک ویڈیو کو برج خلیفہ پر ڈسپلے کیا گیا ہے۔ جبکہ تحقیقات سے پتا چلا کہ برج خلیفہ پر پاکستانی وزیر اعظم عمران خان کی ڈسپلے کی گئی ویڈیو وی ایف ایکس کی مدد سے ایڈٹ کرکے سوشل میڈیا پر شیئر کی گئی ہے، حقیقت سے اس ویڈیو کا کوئی واسطہ نہیں ہے۔
سوشل میڈیا پر ایک تصویر سے متعلق دعویٰ کیا گیا کہ ماسکو میں پاکستانی پی ایم عمران خان اور روسی صدر ولادیمیر پوتن کی تصویر والے پوسٹر لے کر لوگوں نے مظاہرے میں شرکت کی ۔ فیس بک پر ایک صارف نے پوسٹر کے ساتھ کیپشن میں لکھا تھا کہ “4 اپریل کو ماسکو میں امریکہ کے دوسرے ملکوں میں مداخلت کے خلاف مظاہرہ ہوا، جس میں لاکھوں لوگوں نے شرکت کی۔ مظاہرین میں کچھ لوگوں نے عمران خان اور روسی صدر ولادیمیر پوتن کے پوسٹر بھی اٹھا رکھے تھے۔ عمران خان دنیا میں امریکہ کو چیلنج کرنے والے مزاحمتی لیڈر کے طور پر متعارف ہو رہے ہیں”۔تحقیقات سے پتا چلا کہ تصویر ترمیم شدہ ہے۔
پاکستان تحریک انصاف کے چیئرمین عمران خان سے جوڑ کر ویڈیو اور ترمیم شدہ تصاویر سوشل میڈیا پر خوب شیئر کی جا رہی ہیں۔ ٹویٹر پر روس اردو نامی ہینڈل نے ترکی میں ہوئے احتجاج کی ایک تصویر شیئر کی ہے۔ جس میں عمران خان کی تصویر لگے پوسٹر کو ایک شخص اپنے ہاتھوں میں لئے نظر آرہا ہے اور اس تصویر کو حالیہ سیاسی بحران سے جوڑ کر شیئر کیا جا رہا ہے۔ جبکہ تصویر کو غور سے دیکھنے پر پتا چلا کہ عمران خان کا پوسٹر ایڈٹ کرکے لگایا گیا ہے۔
پاکستان کے وزیر اعظم عمران خان کی وزیر اعظم مودی سے ملاقات کی ایک ویڈیو خوب شیئر کی جا رہی ہے۔ ویڈیو کو صارفین نے مختلف کیپشن کے ساتھ شیئر کیا۔ ایک صارف کے دیئے گئے کیپشن سے یوں معلوم ہوتا ہے جیسے یہ ویڈیو دونوں ملکوں کے وزیر اعظم کے مابین حالیہ دنوں میں ہوئی ملاقات کی ہے۔ جبکہ پڑتال سے پتا چلا کہ ویڈیو پرانی ہے اور دونوں ممالک کے وزیر اعظم کے مابین حالیہ دنوں میں ملاقات نہیں ہوئی ہے۔
ٹویٹر پر ایک صارف نے وزیر اعظم مودی کی فون پر بات چیت کی ویڈیو شیئر کی اور اس کا دعویٰ تھا کہ ویڈیو میں پی ایم مودی پاکستانی کے سابق وزیر اعظم نواز شریف کو فون پر دلاسہ دے رہے ہیں۔ ٹویٹر صارف نے ویڈیو کے کیپشن میں لکھا تھا کہ “بھارتی وزیراعظم نریندر مودی نواز شریف کو فون پر دلاسہ دیتے ہوئے”۔ جبکہ ویڈیو میں وزیر اعظم مودی نواز شریف سے بات چیت نہیں کر رہے ہیں، بلکہ بھارتی ہاکی ٹیم کی خاتون کھلاڑیوں سے بات کر انہیں دلاسہ دے رہے ہیں۔
نوٹ:کسی بھی مشتبہ خبرکی تحقیق،ترمیم یا دیگرتجاویز کے لئے ہمیں نیچے دئیے گئے واہٹس ایپ نمبر پر آپ اپنی رائے ارسال کر سکتےہیں۔9999499044
Mohammed Zakariya
July 17, 2025
Mohammed Zakariya
July 17, 2025
Mohammed Zakariya
July 16, 2025