Authors
Zakariya has an experience of working for Magazines, Newspapers and News Portals. Before joining Newschecker, he was working with Network18’s Urdu channel. Zakariya completed his post-graduation in Mass Communication & Journalism from Lucknow University.
اس ہفتے سوشل میڈیا پر افغانستان کے کابل کی مسجد میں ہوئے دھماکے سے متعلق ایک تصویر شیئر کی گئی۔ اس کے علاوہ شام میں امریکی حملے سے منسوب کرکے تصویر شیئر کی گئی ہے۔ ان سبھی وائرل دعوؤں کی سچائی جاننے کے لئے آپ پڑھ سکتے ہیں ہماری یہ تحقیقاتی رپورٹ۔
یہ تصاویر کابل کی مسجد میں ہوئے حالیہ بم دھماکے کی نہیں ہیں
اس ہفتے کابل کی مسجد میں ہوئےتازہ دھماکے سے جوڑکر دو تصاویر کو شیئر کیا گیا۔تحقیقات سے واضح ہوا کہ ایک تصویر 2019 کی ہے اور دوسری2017 کی۔ بقیہ تحقیقات پڑھنے کے لیے یہاں کلک کریں۔
ہریانہ کے حصار کی سی سی ٹی وی ویڈیو غلط دعوے کے ساتھ وائرل
سی سی ٹی وی ویڈیو میں ایک شخص کو کئی افراد بُری طرح سے زدوکوب کرتے ہوئے نظر آرہے ہیں دعویٰ ہے کہ ویڈیو میں جس شخص کو مارا پیٹا جارہا ہے، وہ بھارتی مسلمان ہے۔ انہیں ہندو جماعت کے لوگوں نے گھر سے نکال کر اہل خانہ کے سامنے مار مار کر قتل کردیا۔جبکہ تحقیقات سے پتا چلا ا س معاملے میں کسی بھی طرح کا مذہبی رنگ نہیں ہے۔ بقیہ تحقیقات یہاں کلک کرکے پڑھا جا سکتا ہے۔
خانہ کعبہ پر ایرانی نوجوان کی دودھ چھڑکتے ہوئے ویڈیو فرضی دعوے کے ساتھ وائرل
سوشل میڈیا پر ایک نوجوان کی طرف سے خانہ کعبے پر دودھ چھڑکتے ہوئے ایک ویڈیو وائرل ہورہی ہے۔ دعویٰ کیا گیا کہ خانہ کعبہ پر ایرانی نوجوان نے دودھ چڑھایا اور کہا کہ ہمارے آبا و اجداد ہندو تھے اور یہ شیولنگ ہے۔ جبکہ سرچ کرنے پر پتا چلا کہ ویڈیو پرانی ہے اور جو دعوی کیا جا رہا ہے وہ فرضی ہے۔
مصری ملزم کے منہدم محل کی تصویر کو من گھڑنت کہانی کے ساتھ کیا جا رہا شیئر
سوشل نٹورکنگ سائٹس پر ایک منہدم محل کی تصویرکوالجزائر کابتایا جا رہا ہے اور اس کے ساتھ لکھا ہے کہ گھر کے مالک نے اپنی اولادوں کو بتایا کہ اس گھر کی بنیاد میں خزانہ دفن ہے۔ اس کی موت کے بعد اس گھر کو گرا دیا گیا اور اس میں سے ایک صندوق ملا، جس میں محض ایک کاغذ تھا، جس پر لکھا تھا اگر مرد ہو تو اسے دوبارہ تعمیر کرو۔جبکہ تحقیقات سے پتا چلا کہ تصویر مصرکے ایک ملزم کی ہے۔
مصری ملزم کے منہدم محل کی تصویر کو من گھڑنت کہانی کے ساتھ کیا جا رہا شیئر
ٹویٹر پر ایک تصویر کو شام میں تازہ حملہ سے منسوب کرکے شیئر کیا جارہا ہے۔ صارف نے تصویر کے کیپشن میں لکھا ہے کہ “امریکہ کی طرف سے شام میں ایران سے منسلک جنگجوؤں کے ٹھکانوں پر فضائی حملہ”۔جبکہ تحقیقات سے واضح ہوا کہ تصویر کم از کم 8 برس پرانی ہے۔
نوٹ: کسی بھی مشتبہ خبرکی تحقیق،ترمیم یا دیگرتجاویز کے لئے ہمیں نیچے دئیے گئے واہٹس ایپ نمبر پر آپ اپنی رائے ارسال کر سکتےہیں۔9999499044
Authors
Zakariya has an experience of working for Magazines, Newspapers and News Portals. Before joining Newschecker, he was working with Network18’s Urdu channel. Zakariya completed his post-graduation in Mass Communication & Journalism from Lucknow University.