Newchecker.in is an independent fact-checking initiative of NC Media Networks Pvt. Ltd. We welcome our readers to send us claims to fact check. If you believe a story or statement deserves a fact check, or an error has been made with a published fact check
Contact Us: checkthis@newschecker.in
Fact Check
اس ہفتے سوشل میڈیا پر افغانستان کے کابل کی مسجد میں ہوئے دھماکے سے متعلق ایک تصویر شیئر کی گئی۔ اس کے علاوہ شام میں امریکی حملے سے منسوب کرکے تصویر شیئر کی گئی ہے۔ ان سبھی وائرل دعوؤں کی سچائی جاننے کے لئے آپ پڑھ سکتے ہیں ہماری یہ تحقیقاتی رپورٹ۔

اس ہفتے کابل کی مسجد میں ہوئےتازہ دھماکے سے جوڑکر دو تصاویر کو شیئر کیا گیا۔تحقیقات سے واضح ہوا کہ ایک تصویر 2019 کی ہے اور دوسری2017 کی۔ بقیہ تحقیقات پڑھنے کے لیے یہاں کلک کریں۔

سی سی ٹی وی ویڈیو میں ایک شخص کو کئی افراد بُری طرح سے زدوکوب کرتے ہوئے نظر آرہے ہیں دعویٰ ہے کہ ویڈیو میں جس شخص کو مارا پیٹا جارہا ہے، وہ بھارتی مسلمان ہے۔ انہیں ہندو جماعت کے لوگوں نے گھر سے نکال کر اہل خانہ کے سامنے مار مار کر قتل کردیا۔جبکہ تحقیقات سے پتا چلا ا س معاملے میں کسی بھی طرح کا مذہبی رنگ نہیں ہے۔ بقیہ تحقیقات یہاں کلک کرکے پڑھا جا سکتا ہے۔

سوشل میڈیا پر ایک نوجوان کی طرف سے خانہ کعبے پر دودھ چھڑکتے ہوئے ایک ویڈیو وائرل ہورہی ہے۔ دعویٰ کیا گیا کہ خانہ کعبہ پر ایرانی نوجوان نے دودھ چڑھایا اور کہا کہ ہمارے آبا و اجداد ہندو تھے اور یہ شیولنگ ہے۔ جبکہ سرچ کرنے پر پتا چلا کہ ویڈیو پرانی ہے اور جو دعوی کیا جا رہا ہے وہ فرضی ہے۔

سوشل نٹورکنگ سائٹس پر ایک منہدم محل کی تصویرکوالجزائر کابتایا جا رہا ہے اور اس کے ساتھ لکھا ہے کہ گھر کے مالک نے اپنی اولادوں کو بتایا کہ اس گھر کی بنیاد میں خزانہ دفن ہے۔ اس کی موت کے بعد اس گھر کو گرا دیا گیا اور اس میں سے ایک صندوق ملا، جس میں محض ایک کاغذ تھا، جس پر لکھا تھا اگر مرد ہو تو اسے دوبارہ تعمیر کرو۔جبکہ تحقیقات سے پتا چلا کہ تصویر مصرکے ایک ملزم کی ہے۔

ٹویٹر پر ایک تصویر کو شام میں تازہ حملہ سے منسوب کرکے شیئر کیا جارہا ہے۔ صارف نے تصویر کے کیپشن میں لکھا ہے کہ “امریکہ کی طرف سے شام میں ایران سے منسلک جنگجوؤں کے ٹھکانوں پر فضائی حملہ”۔جبکہ تحقیقات سے واضح ہوا کہ تصویر کم از کم 8 برس پرانی ہے۔
نوٹ: کسی بھی مشتبہ خبرکی تحقیق،ترمیم یا دیگرتجاویز کے لئے ہمیں نیچے دئیے گئے واہٹس ایپ نمبر پر آپ اپنی رائے ارسال کر سکتےہیں۔9999499044
Mohammed Zakariya
September 13, 2025
Mohammed Zakariya
September 6, 2025
Mohammed Zakariya
August 30, 2025