Newchecker.in is an independent fact-checking initiative of NC Media Networks Pvt. Ltd. We welcome our readers to send us claims to fact check. If you believe a story or statement deserves a fact check, or an error has been made with a published fact check
Contact Us: checkthis@newschecker.in
Fact Check
اس ہفتے سوشل میڈیا پر پاکستان میں آئے سیلاب سے متعلق ویڈیو تصویر شیئر کی گئی۔ اس کے علاوہ گائے کا شکار کرتے ہوئے تیندوے کی ویڈیو کو اسلام آبادکا بتاکر شیئر کی گئی ہے۔ ان سبھی وائرل دعوؤں کی سچائی جاننے کے لئے آپ پڑھ سکتے ہیں ہماری یہ تحقیقاتی رپورٹ۔

سوشل میڈیا پر تقریباً 30 سکینڈ کی ایک ویڈیو کو پاکستان میں آئے سیلاب کا بتاکر شیئر کیا گیا ہے۔جس میں پانچ افراد ایک دوسرے کو پانی کے بہاؤ سے بچنے کے لئے پکڑے ہوئے نظر آرہے ہیں۔تحقیقات سے پتا چلا کہ ویڈیو بھارت کی ہے۔ یہاں پڑھیں پوری تحقیقات۔

ایک پُل کے نیچے پتھروں اور پانی میں جل پری جیسی عجیب مخلوقات نظر آرہی ویڈیو کو پاکستان کے سوات میں سیلاب کے پانی کے ساتھ آئے عجیب مخلوق بتاکر شیئر کیا گیا۔جبکہ تحقیقات سے واضح ہوا کہ ویڈیو کو کپیوٹر سوفٹ ویئر کی مدد سے تیار کیا گیا ہے۔ آپ پوری تحقیقات یہاں پڑھ سکتے ہیں۔

فیس بک، ٹویٹر اور یوٹیوب پر گائے کا شکار کرتے ہوئے تیندوے کی ایک ویڈیو کو پاکستان کے اسلام آباد اور نتھیاگلی سے ایبٹ آباد جاتے روڈ کا بتا کر خوب شیئر کیا گیا ۔ جس میں ایک تیندوا کوہائی وے کے کنارے گائے کا شکار کرتے ہوئے دیکھا جا سکتاہے۔تحقیقات سے پتا چلا کہ ویڈیو پاکستان کی نہیں ہے، بلکہ بھارت کی ہے۔ اس سلسلے میں تحقیقاتی رپوں یہاں پڑھیں۔

ان دنوں ایک خبر کی تصویر سوشل میڈیا پر خوب گردش کر رہی ہے۔ جس میں دعویٰ کیا جا رہا ہے کہ ڈان اخبار نے ‘قرآن نہیں پڑھنے والے لوگوں’ کو پاکستان میں آئے سیلاب کی وجہ قرار دیا ہے۔جبکہ تحقیقات سے پتاچلا کہ ترمیم شدہ رپورٹ سوشل میڈیا پر شیئر کیا گیا۔

ایک اخبار کی کٹنگ میں لاش کی تصویر سے متعلق دعویٰ کیا گیا کہ ملک شام میں صحابئ رسولؐ حجر ابن عدیؓ کی قبر کو امریکی حامی آرمی نے کھودا، جہاں 1400 سال بعد بھی صحابئ رسولؐ کا چہرہ تروتازہ دیکھا گیا۔تحقیقات سے پتا چلا کہ لاش کی تصویر صحابئ رسول کی حجر بن عدی کی نہیں ہے۔ بقیہ تحقیات یہاں کلک کر کے پڑھیں۔
نوٹ: کسی بھی مشتبہ خبر کی تحقیق، ترمیم یا دیگرتجاویز کے لئے ہمیں نیچے دئیے گئے واہٹس ایپ نمبر پر آپ اپنی رائے ارسال کر سکتےہیں۔9999499044
Mohammed Zakariya
September 13, 2025
Mohammed Zakariya
September 6, 2025
Mohammed Zakariya
August 30, 2025