Authors
Zakariya has an experience of working for Magazines, Newspapers and News Portals. Before joining Newschecker, he was working with Network18’s Urdu channel. Zakariya completed his post-graduation in Mass Communication & Journalism from Lucknow University.
ایران میں حجاب کو لے کر ہورہے احتجاج سے متعلق اس ہفتے سوشل میڈیا پر کئی پوسٹ شیئر کئے گئے۔ اس کے علاوہ بچہ چوری، چین کی ایک عمارت میں لگی آگ ہوئی اموات اور روس یوکرین جنگ سمیت دیگر دعوؤں کے ساتھ وائرل پوسٹ کی تحقیقاتی رپورٹ درج ذیل میں یک بعد دیگرے پڑھا جا سکتا ہے۔
کیا یہ ریلی ایران میں حجاب کی حمایت میں نکالی گئی؟
اس ہفتے سوشل نٹورکنگ سائٹس فیس بک اور ٹویٹر پر ہاتھوں میں بینر لئے برقعہ پوش خواتین کی تصویر خوب شیئر کی گئی۔ تصویر سے متعلق دعویٰ کیا گیا کہ یہ باپردہ خواتین کی جانب سے ایران میں حجاب کی حمایت میں نکالی گئی ریلی کی ہے۔ جبکہ تحقیقات سے پتا چلا کہ تصویر پرانی ہے۔ بقیہ تحقیقات یہاں پڑھیں۔
بچوں کی لاش کی یہ تصویر تمل ناڈو کی نہیں بلکہ شام کی ہے
واہٹس ایپ پر وائس اوور کے ساتھ 42 سکینڈ کی ایک ویڈیو شیئر کی گئی، جس میں ایک تصویر لگی تھی۔ اس ویڈیو میں وائس اوور کے ذریعے دعویٰ کیا گیا کہ تمل ناڈو پولس کو ایک کنٹینر سے بچوں کی لاش برآمد ہوئی ہے۔ بچوں کے جسم کے اندر کا حصہ(کڈنی اور لیور) نہیں ہے۔ جبکہ تحقیقات سے پتا چلا کہ تصویر تمل ناڈو کی نہیں اور ناہی یہ بچے اغوا کئے گئے ہیں۔ بقیہ تحقیقاتی رپورٹ یہاں کلک کرکے پڑھیں۔
کیا چین کی سب سے اونچی عمارت میں لگی آگ سے 600 افراد کی ہوئی موت؟
چائنا ٹیلکام کی عمارت میں گزشتہ روز آگزنی کا معاملہ سامنے آیا تھا۔ عمارت میں لگی آگ کی ویڈیو کے ساتھ دعویٰ کیا گیا کہ اس آگزنی میں 600 لوگوں کی موت ہو گئی ہے اور یہ دنیا کی چوتھی، چین کی سب سے بلند عمارت ہے جبکہ 600 لوگوں کی اموات کی خبر جھوٹی ثابت ہوئی اور بقیہ معلومات کے لئے یہاں فیکٹ چیک پڑھیں۔
کیا یہ تصویر واقعی روس اور یوکرین کے درمیان جنگ کی تیاری کی ہے؟
سوشل میڈیا پر ایک تصویر سے متعلق دعویٰ کیا گیا کہ یہ روس اور یوکرین کے درمیان جنگ کے سلسلے میں روسی فوج کے کمک کی جانب بڑھنے کی تصویر ہے۔ جبکہ پڑتال سے پتا چلا کہ تصویر روس کے سرحدی علاقہ اوسیتیا کی ہے۔ پوری معلومات کے لئے یہاں کلک کریں۔
خاتون پر کتوں کے حملے کی یہ ویڈیو انگلینڈ کی نہیں ہے
سوشل نٹورکنگ سائٹس پر 20 سکینڈ کی ایک ویڈیو کے ساتھ دعویٰ کیا گیا کہ ایک خاتون پر کتوں کے حملے کی یہ ویڈیو برطانیہ کی ہے۔ اس ویڈیو کو چند صارفین نے لندن اور انگلینڈ میں ہوئے واقعے کا بتاکر بھی شیئر کیا۔ سرچ کرنے پر پتا چلا کہ ویڈیو پرانی ہے اور لندن یا انگلینڈ کی نہیں ہے۔ پوری جانکاری کے لئے یہاں کلک کریں۔
کسی بھی مشکوک خبر کی تحقیقات، تصحیح یا دیگر تجاویز کے لیے ہمیں واٹس ایپ کریں: 9999499044 یا ای میل: checkthis@newschecker.in
Authors
Zakariya has an experience of working for Magazines, Newspapers and News Portals. Before joining Newschecker, he was working with Network18’s Urdu channel. Zakariya completed his post-graduation in Mass Communication & Journalism from Lucknow University.