Newchecker.in is an independent fact-checking initiative of NC Media Networks Pvt. Ltd. We welcome our readers to send us claims to fact check. If you believe a story or statement deserves a fact check, or an error has been made with a published fact check
Contact Us: checkthis@newschecker.in
Fact Check
اس ہفتے سوشل نٹورکنگ سائٹس فیس بک، ٹویٹر اور یوٹیوب پر قطر میں ہو رہے فیفا ورلڈ کپ سے متعلق مختلف تصاویر اور ویڈیوز شیئر کی گئیں، ان میں ایک ویڈیو کے ساتھ دعویٰ کیا گیا کہ فٹبال میچ دیکھنے آئے 558 مداحوں نے مذہب اسلام قبول کر لیا۔ جبکہ ایک ویڈیو جس میں مسلمان باجماعت اسٹیڈیم میں نماز ادا کررہے ہیں، اسے بھی فیفا ورلڈکپ کا بتاکا گیا۔ اس کے علاوہ دیگر کئی ویڈیوز کو فرضی دعوے کے ساتھ شیئر کیا گیا۔ جس کا شارٹ فیکٹ چیک آپ یہاں پڑھ سکتے ہیں۔
سوشل میڈیا پر غیر مسلموں کے اسلام قبول کرنے کا بتاکر ایک ویڈیو شیئر کیا جا رہا ہے۔ دعوی کیا گیا کہ یہ ویڈیو فیفا ورلڈ کپ 2022 دیکھنے آئے 558 غیرمسلموں کے اسلام قبول کرنے کا ہے، جبکہ تحقیقات سے پتا چلا کہ ویڈیو پرانی ہے اور اس کا فیفا ورلڈ کپ سے کوئی تعلق نہیں ہے۔ بقیہ تحقیقات یہاں پڑھیں۔
سوشل میڈیا پر اسٹیڈیم میں ایک ساتھ ہزاروں کی تعداد میں باجماعت نماز ادا کر رہے لوگوں کی ویڈیو کو قطر کے فٹبال میدان کا بتاکر شیئر کیا گیا۔ جب ہم نے اس کی تحقیقات کی تو معلوم ہوا کہ ویڈیو پرانی ہے اور روس کی ہے، جہاں افطار کے بعد کزان اسٹیڈیم میں نماز ادا کی گئی تھی۔ بقیہ یہاں فیکٹ چیک پڑھیں۔
مبینہ طور پر روایتی عرب لباس میں بچوں کے ایک گروپ کو اسٹیڈیم گراؤنڈ میں قرآن پاک کی تلاوت کرتے ہوئے دیکھا جاسکتا ہے، اس ویڈیو کو قطر میں فیفا ورلڈ کپ 2022 کی افتتاحی تقریب سے منسوب کرکے شیئر کیا جارہا ہے۔ جبکہ تحقیقات سے معلوم ہوا کہ بچوں کے تلاوت قرآن کی یہ ویڈیو ایک سال پرانی ہے۔ قطر نے اپنی اسلامی ثقافت کو برقرار رکھتے ہوئے بچوں سے قرآن مجید کی تلاوت کروائی تھی۔ پوری تحقیقات یہاں پڑھیں۔
سوشل میڈِیا پر اسٹیڈیم میں کھیل دیکھنے کے دوران اپنے مخصوص اعضاء کو دکھاتے ہوئے نظر آرہی خاتون کی ویڈیو خوب شیئر کی گئی۔ اس ویڈیو کے حوالے سے دعویٰ کیا گیا کہ یہ خاتون قطر میں ہورہے فیفا ورلڈ کپ دیکھنے کے دوران اپنے مخصوص اعضاء (پستان)عوام کو دکھا رہی ہے۔ جبکہ تحقیقات سے واضح ہوا کہ ویڈیو نویو لیون میں کھیلے گئے لیگا ایم ایکس چیمپیئن شپ گیم کے دوران کی ہے۔ بقیہ تحقیقات یہاں پڑھیں۔
اس ہفتے فیس بک اور ٹویٹر پر سی سی ٹی وی فوٹیج شیئر کی گئی۔ جس میں ایک شخص کو حجاب پوش بچی کے زمین پر بے رحمی سے پٹختے ہوئے دیکھا جاسکتا ہے۔ ویڈیو کے حوالے سے دعویٰ کیا گیا کہ جو شخص بچی کو زمین پر بے رحمی سے پٹخ رہا ہے وہ ہندو ہے۔ جب ہم نے اس بارے میں معلومات حاصل کیا تو پتا چلا کہ ویڈیو کے ساتھ جو دعویٰ کیا جا رہا ہے وہ بے بنیاد ہے۔ بچی کو زمین پر پٹخنے والا شخص مسلمان ہے اور متاثرہ لڑکی بھی مسلمان ہے۔ بقیہ تحقیقات یہاں پڑھیں۔
کسی بھی مشکوک خبر کی تحقیقات، تصحیح یا دیگر تجاویز کے لیے ہمیں واٹس ایپ کریں: 9999499044 یا ای میل: checkthis@newschecker.in
Mohammed Zakariya
May 10, 2025
Mohammed Zakariya
April 12, 2025
Mohammed Zakariya
March 29, 2025