Authors
Zakariya has an experience of working for Magazines, Newspapers and News Portals. Before joining Newschecker, he was working with Network18’s Urdu channel. Zakariya completed his post-graduation in Mass Communication & Journalism from Lucknow University.
اس ہفتے سوشل میڈیا پر وائرل پوسٹ پر کئے گئے 5 اہم تحقیقاتی رپورٹ پانچ منٹ میں پڑھیں۔ جو اس ہفتے سوشل میڈیا پر صارفین نے کافی شیئر کئے تھے۔
پورے بھارت میں فی لیٹر 25 روپے پیٹرول سستا ہونے کی خبر گمراہ کن ہے
سوشل میڈیا پر اس ہفتے پیٹرول کی قیمت سے متعلق ایک خبر شیئر کی گئی کہ بھارت بھر میں فی لیٹر 25 روپے پیٹرول سستا کرنے کا اعلان کیا گیا ہے۔ جبکہ تحقیقات سے پتا چلا کہ پورے بھارت میں فی لیٹر 25 روپے پیٹرول کے سستا ہونے کی خبر بے بنیاد ہے۔ دراصل جھارکھنڈ سرکار نے طلباء، غریب طبقہ اور وسطی درجہ کے لوگوں کے لئے پیٹرول پر سبسڈی دینے کا اعلان کیا ہے۔ جس کے تحت ہر مہینے 25 روپے فی لیٹر کی در سے 10 لیٹر تک کا پیسہ ان کے بینک اکاؤنٹ میں ٹرانسفر کیا جائے گا۔
وائرل ہورہے سی آر پی ایف جوانوں کی تصاویر کا سچ جاننے کے لئے پڑھیں نیوز چیکر کی یہ تحقیقات
سوشل میڈیا پر ہندی کیپشن کے ساتھ اس ہفتے دو فوجی جوانوں کی تصاویر خوب شیئر کی گئی۔ دونوں تصاویر کا موازنہ کرتے ہوئے دعویٰ کیا جا رہا ہےکہ 2012 میں سی آر پی ایف جوانوں کی وردی کیسی تھی اور اب 2021 میں وہ کس طرح تکنیک سے لیس وردی پہنے ہوئے ہیں۔ جبکہ تحقیقات سے پتا چلا جلا کہ شیئر کی جا رہی دونوں تصاویر سی آر پی ایف کے دو الگ الگ دستوں کی ہیں۔ پہلی تصویر 2012 کی ہے، جہاں جموں کشمیر میں تعینات سی آر پی ایف جوان ایک خاتون سے پوچھ تاچھ کر رہا ہے اور دوسری تصویر جنوری 2021 میں یوم جمہوریہ کے پروگرام کے موقع پر تعینات سی آر پی ایف ویلی کویک ایکشن ٹیم کے کمانڈو کی ہے۔
زخمی لڑکی کی تصویر جموں کشمیر کی نہیں ہے
سوشل میڈیا پر ایک زخمی لڑکی کی تصویر کے ساتھ دعویٰ کیا گیا تھا کہ یہ تصویر جموں کشمیر کی ایک لڑکی کی ہے۔ صارف نے تصویر کے کیپشن میں لکھا ہے کہ “جموں کشمیر ہم شرمندہ ہیں”۔ جبکہ پڑتال سے پتا چلا کہ زخمی لڑکی کی وائرل تصویر جموں کشمیر کی نہیں ہے، بلکہ افغانستان کے صوبہ کونار کے ضلع شیگل کی ہے۔ جہاں شادی کی ایک تقریب میں بم دھماکہ ہوا تھا۔
امریکہ کے الاباما میں مانع حمل کا آلہ ہاتھ میں لےکر بچے کی نہیں ہوئی ولادت
اس ہفتے ایک نومولود بچے کی تصویر کے ساتھ دعویٰ کیا گیا کہ امریکہ کے الاباما میں نومولود بچہ اپنے ہاتھ میں مانع حمل کا آلہ لےکر پیدا ہوا ہے۔ جبکہ تحقیقات سے پتا چلا کہ تصویر پرانی ہے اور بچہ ہاتھ میں مانع حمل کا آلہ لے کر پیدا نہیں ہوا تھا بلکہ اس کی پیدائش کے وقت ڈاکٹر کو یہ آئی یو ڈی اس کی ماں کی نال(پلےسینٹا) کے پیچھے ملا تھا۔ جس کے بعد کسی نے وہ آلہ بچے کے ہاتھ میں دیکر تصویر کلک کر لی تھی۔ انہیں اندازہ نہیں تھا کہ یہ تصویر اس قدر سرخیاں بٹورے گی۔ یہ بات بھی فرضی ثابت ہوئی کہ سوشل میڈیا پر بہت وائرل ہے۔
ریتیلے پانی میں بہہ رہے جانوروں کی یہ ویڈیو ایران کی نہیں ہے
ریتیلے پانی میں بہہ رہے جانوروں کا 30 سیکینڈ کا ایک ویڈیو کے ساتھ دعویٰ کیا گیا کہ “یہ ویڈیو ایران کے شہر بندر عباس کا ہے، جہاں حال کے دنوں میں طوفانی بارش کے سبب یہ واقعہ پیش آیا ہے”۔ جبکہ تحقیقات سے پتا چلا کہ ویڈیو ایران کے شہر بندر عباس کی نہیں ہے، بلکہ ترکی کے وان کے ضلع ایرس کی ہے، جہاں بھاری بارش کے سبب سیلاب آگیا تھا۔جس کے بعد جانور اور زرعی نقصانات ہوئے تھے۔
نوٹ:کسی بھی مشتبہ خبرکی تحقیق،ترمیم یا دیگرتجاویز کے لئے ہمیں نیچے دئیے گئے واہٹس ایپ نمبر پر آپ اپنی رائے ارسال کر سکتےہیں۔
9999499044
Authors
Zakariya has an experience of working for Magazines, Newspapers and News Portals. Before joining Newschecker, he was working with Network18’s Urdu channel. Zakariya completed his post-graduation in Mass Communication & Journalism from Lucknow University.