Newchecker.in is an independent fact-checking initiative of NC Media Networks Pvt. Ltd. We welcome our readers to send us claims to fact check. If you believe a story or statement deserves a fact check, or an error has been made with a published fact check
Contact Us: checkthis@newschecker.in
Fact Check
سوشل میڈیا پر جھوٹے دعوے کے ساتھ خبریں شیئر کرنا عام سی بات ہو گئی ہے۔ یہاں ہم نے پانچ اہم تحقیقات پر مشتمل رپورٹ تیار کی ہے۔ جس میں اس ہفتے پنجابی گلوکار سدھو موسے والا کے قتل کے بعد ایک ویڈیو کو ان کا آخری انٹرویو بتاکر شیئر کیا گیا تھا۔ اس کے علاوہ موسے والا کے قاتل کی تصویر سے متعلق پوسٹ بھی شیئر کئے گئے۔ وہیں 500 دینار کے سکے کی تصویر بھی سوشل میٖڈیا پر خوب وائرل ہوئی۔ جسے صارفین نے الجیریا کے مرکزی بینک کی جانب سے جاری کئے گئے سکے کا بتا کر افواہ پھیلائی۔ اس کے علاوہ ایک تصویر کو جموں کشمیر کا بتاکر شیئر کیا گیا۔ جسے آپ ٹاپ 5 فرضی دعوے کے ساتھ وائرل پوسٹ کی تحقیاتی رپورٹس یہاں پڑھ سکتے ہیں۔

پنجابی گلوکار سدھو موسے والا کی ایک ویڈیو کو سوشل میڈیا پر ان کا آخری انٹرویو بتاکر خوب شیئر کیا گیا۔ تحقیقات سے واضح ہوا کہ سوشل میڈیا پر وائرل ہونے والا ویڈیو سدھو موسے والا کا آخری انٹرویو نہیں ہے۔ بلکہ یہ وائرل ویڈیو 2020 کی ہے اور موسے والا اس کے بعد دیگر اخبار اور میڈیا میں اپنا انٹرویو دے چکے ہیں۔

سدھو موسے والا کے قتل کے بعد جیسے ہی یہ خبر آئی کہ کینیڈا میں مقیم گینگسٹر گولڈی برار نے اس قتل کی ذمہ داری قبول کی ہے تو اس کے بعد گولڈی برار کے نام سے ایک شخص کی تصویر وائرل ہونے لگی۔ کچھ خبروں میں بھی اس شخص کو گولڈی برار بتایا گیا ہے۔ جبکہ تحقیقات سے پتا چلا کہ تصویر میں نظر آرہا شخص گینگسٹر گولڈی برار نہیں، بلکہ ان کا ایک ساتھی گگن برار ہے۔

سڑکوں پر بھیڑ کی ایک تصویر کو سرینگر میں یاسین ملک کی سزا کے خلاف مظاہرے کا بتا کر شیئر کیا گیا۔ جب ہم نے اس کی تحقیقات کی تو پتا چلا کہ یہ تصویر ڈی سی واشنگٹن کی ہے اورتقریباً 4 سال پرانی ہے۔

دو تصاویر پر مشتمل ایک کولاج سوشل میڈیا پر شیئر کیا گیا ۔ کولاج کی اوپر کی تصویر سے متعلق صارف کا دعویٰ تھا کہ یہ جموں کشمیر کی ہے اور دوسری پاکستان کی ہے۔ جبکہ ہماری تحقیقات میں ثابت ہوا کہ اوپر والی تصویر نئی دہلی کی جامعہ ملیہ اسلامیہ کے طلبہ پر پولس تشدد کی ہے ۔ یہ طلبہ شہریت ترمیمی قانون کے خلاف احتجاج کر رہے تھے۔

سوشل میڈیا پر مسجد اقصیٰ کی تصویر والا 500 کا ایک سکہ شیئر کیا گیا۔ تصویر کی ایک جانب “الاقصٰی الشریف، القدس لنا” لکھا تھا، جبکہ دوسری جانب کی تصویر میں”500، بنک الجزائر، دینار” لکھا ہوا تھا۔ صارفین کا دعویٰ تھا کہ الجیریا کے مرکزی بینک نے 500 دینار کے سکے جاری کئے ہیں، جس میں مسجد اقصیٰ کی تصویر بنی ہے۔لیکن تحقیقات سے واضح ہوا کہ یہ ایک 3ڈی ماڈل ہے۔ حقیقت سے اس کا کوئی لینا دینا نہیں ہے۔
نوٹ: کسی بھی مشتبہ خبرکی تحقیق،ترمیم یا دیگرتجاویز کے لئے ہمیں نیچے دئیے گئے واہٹس ایپ نمبر پر آپ اپنی رائے ارسال کر سکتےہیں۔9999499044
Mohammed Zakariya
November 25, 2025
Mohammed Zakariya
November 24, 2025
Mohammed Zakariya
November 22, 2025