Authors
گزشتہ ہفتے 7.8 کی شدت شام اور ترکی میں زلزلہ کی وجہ سے ہزاروں لوگ ہلاک ہوگئے۔
میڈیا رپورٹس کے مطابق ترکی میں 38000 سے زائد اور شامی حکومت کی طرف سے اقوام متحدہ میں دئے گئے اعداد و شمار کے مطابق شام میں 5800 افراد ہلاک ہوگئے ہیں۔
ترکی اور شام میں زلزلہ کے بعد سے سوشل میڈیا اور میڈیا اداروں نے اس زلزلے کی مختلف وجوہات بیان کیں۔
ایک وجہ یہ بھی بتائی جارہی ہے کہ ترکی اور شام میں زلزلہ آنے میں انسانی عمل دخل شامل تھا اور امریکہ نے “ہارپ” نامی آلے سے مہلک زلزلہ پیدا کیا۔
بتایا جارہا ہے کہ امریکہ کا اصل ہدف ترکی تھا کیونکہ 1923 میں 100 سالہ معاہدہ لوزان ختم ہونے کو ہے۔
فیس بُک پر اس سلسلے میں ایک صارِف نے “ہارپ” نامی آلے کی تصویر شیئر کی ہے اور کیپشن میں لکھا کہ ‘ یہ ایک طرح کا زلزلہ پیدا کرنے کا ہتھیار ہے۔ جس کو ہارپ کہتے ہیں۔ بتایا گیا ہے کہ ترکی و شام میں زلزلہ اسی کے ذریعے پیدا کیا گیا ہے’۔
اس تصویر کو ترکی اور شام میں زلزلے سے متعلق دعوے کے ساتھ متعدد سوشل میڈیا صارِفین نے شیئر کیا ہے۔ جن کا لنک آپ یہاں، یہاں، یہاں، یہاں اور یہاں دیکھ سکتے ہیں۔
اس کے علاوہ میڈیا داروں نے یہ دعویٰ کیا ہے کہ ترکی اور شام میں زلزلہ امریکہ کی طرف سے “ہارپ” ٹیکنالوجی کی مدد سے پیدا کیا گیا۔
Fact Check/ Verification
کیا واقعی “ہارپ” نامی ٹیکنالوجی کی مدد سے امریکہ نے ترکی اور شام میں زلزلہ پیدا کیا؟ نیوز چیکر نے اس سلسلے میں تحقیقات کی۔ ہم نے سب سے پہلے “ہارپ” سے متعلق معلومات حاصل کیں۔
ہارپ کیا ہے؟
ہارپ ایک امریکی تحقیقی مرکز ہے۔ جس کو امریکی ایئر فورس، امریکی نیوی، یونیورسٹی آف الاسکا فیئربینکس اور ڈیفینس ایڈوانسڈ ریسرچ پراجیکٹس کے اشتراک سے 1990 میں تیار کیا گیا۔ جس کا مقصد ریڈیو کمینیکیشن ٹیکنالوجی کا تجزبہ اور نگرانی کرنا ہے۔ اس آلے سے متعلق مزید معلومات کے لیے آپ یہاں کلک کرسکتے ہیں۔
اس کے بعد ہم نے یہ جاننے کی کوشش کی کہ زلزلے پیدا کرنے میں اس آلے کا کس حد تک استعمال کیا جاسکتا ہے۔ ہم نے اس سلسلے میں گوگل سرچ کیا، جہاں ہمیں اس سے متعلق متعدد رپورٹس ملیں۔
لندن میں سائینس میڈیا سینٹر نے ترکی اور شام میں زلزلے سے متعلق ایک ریسرچ کی ہے، جس میں انہوں نے اس زلزلے کی وجوہات جاننے کی کوشش کی ہے۔
رپورٹ میں مذکورہ ادارے نے کنگس کالج لندن میں قدرتی و ماحولیاتی خطرات کے پروفیسر بروس مالامُود سے بات کی ہے۔
ان کا کہنا ہے کہ “ہارپ” اور زلزلے درمیان کوئی قابل اعتبار یا ممکنہ تعلق نہیں۔ ہارپ ایک تحقیقی پروگرام ہے جو آئینو سفیر کے مطالعہ کے لیے وقف ہے اور آئینو سفیر سطح سمندر سے تقریباً 48 سے 965 کلومیٹر بلندی پر”۔
انہوں نے مزید کہا ‘اس طرح کا کوئی فزیکل میکانزم ممکن نہیں ہے جس سے ہارپ زلزلے کا سبب بن سکے۔ اس طرح کے ربط کا کوئی بھی دعویٰ قدرتی سائنس کے دائرہ کار سے باہر ہے۔ لہذا اس طرح کے سازشی نظریہ سازوں کو نظر انداز کیا جانا چاہیے اور ان کے دعوؤں کو غلط قرار دینا چاہئے’۔
اس کے علاوہ ہمیں یورپی وئب سائٹ پر ایک رپورٹ ملی جس میں کہا گیا ہے کہ ‘یہ قطعی طور نہیں مانا جانا چاہئے کہ زلزلوں اور قدرتی آفات میں انسانی عمل دخل ہوسکتا ہے یا ایسا کوئی ہتھیار ہوسکتا ہے’۔ مزید معلومات کے لیے یہاں کلک کریں۔
معلومات کے لیے بتادیں کی معاہدہ لوزان کے ذریعے ہی ترکی میں دنیا کی سب سے بڑی اسلامی حکومت سلطنتِ عثمانیہ کو ختم کیا گیا تھا اور سلطنت کے وارثین کو ملک بدر کیا گیا تھا۔
اس کے باوجود ہم نے لاس اینجلس میں سمیولی اسکول آف انجینرنگ کے معروف پروفیسر جناتھن سٹیورٹ سے رابطہ کیا، انہوں نے ترکی میں آئے زلزلے سے متعلق تحقیق کی ہے۔ ان کی تحقیق پڑھنے کے لی آپ یہاں کلک کریں۔
پروفیسر جناتھن نے اس بات کو یکسر مسترد کردیا کہ اس طرح کا کوئی آلہ ترکی زلزلے میں کارفرما تھا۔ انہوں نے کہا ‘نہیں! ترکی کا زلزلہ قدرتی تھا’۔
Conclusion
اس طرح نیوز چیکر کی تحقیقات میں یہ بات واضع ہوگئی کہ زلزلے اور اس طرح کے قدرتی آفات میں انسانی یا کسی ٹیکنالوجی کا عمل دخل ممکن نہیں ہے۔ ترکی اور شام میں زلزلہ قدرتی تھا اور ہارپ کا اس میں کوئی عمل دخل نہیں ہے۔ لہذا اس زلزلے سے متعلق کیا جارہا دعویٰ غلط ہے۔
Result: False
Our Sources
Report by euvsdisinfo
Report by Science Media Centre
Survey report by samueli.ucla.edu
نوٹ: کسی بھی مشتبہ خبرکی تحقیق، ترمیم یا دیگر تجاویز کے لئے ہمیں نیچے دئیے گئے واہٹس ایپ نمبر پر آپ اپنی رائے ارسال کرسکتے ہیں۔ 9999499044