جمعہ, دسمبر 20, 2024
جمعہ, دسمبر 20, 2024

HomeFact Checkزمین پر بکھری سبزیوں کی پرانی تصویر کوموجودہ بھارت بند سے...

زمین پر بکھری سبزیوں کی پرانی تصویر کوموجودہ بھارت بند سے جوڑکر سوشل میڈیا پر کیاجارہاہے شیئر

Authors

Zakariya has an experience of working for Magazines, Newspapers and News Portals. Before joining Newschecker, he was working with Network18’s Urdu channel. Zakariya completed his post-graduation in Mass Communication & Journalism from Lucknow University.

سوشل میڈیا پر زمین پر بکھری سبزیوں کی ایک تصویر سے متعلق دعویٰ کیا گیا کہ نئی زرعی قانون کے خلاف بھارت بند کے دوران کسانوں نے حمایت نہ کرنے والوں کے سبزیوں کو سڑکوں پر پھینک دیا گیا۔ صارف نے تصویر کے کیپشن میں لکھا کہ “جاہلوں کیا یہ بھارت بند تھا۔ تم لوگوں کوتھوڑی بھی شرم نہیں آئی غریبوں کی روزی روٹی سے کھلواڑ کرنے میں!!حمایت نہیں مل رہی ہے تو تم لوگ کچھ بھی کرو گے۔س لعنت ہے”۔

انسٹاگرام پر پشپیندر کلشریشٹھ کے پوسٹ کاآرکائیو لنک۔

زمین پر بکھری سبزیوں کے حوالے سے دیگر کئی یوزروں نے کیا شیئر

https://twitter.com/Ranjankishorma2/status/1336268769363050497
https://twitter.com/Nainaabhardwaj/status/1336289516890386432

Fact check / Verification

نئے زرعی قانون واپسی کی مانگ پر ملک بھر کے کسان کل(8/12/2020)کو بھارت بند کا اعلان کیا تھا۔جس کے بعد سوشل میڈیا پر مختلف ویڈیو اور تصاویر کو فرضی دعوے کے ساتھ شیئر کیاگیا۔جن میں زمین پر بکھری سبزیوں کی ایک تصویر کو مذکورہ دعوے کے ساتھ خوب شیئر کیاگیا۔

ہم نے تصویر کو جب ریورس امیج سرچ کیا تو ہمیں وائرل تصویر بنگلہ زبان کی ایک ویب سائٹ پر ملی۔جسےپانچ مئی دوہزار بیس کو اپلوڈ کیاگیا تھا۔

آپ کو بتادوں کہ ملک بھر میں زرعی قانو کولےکر22نومبر 2020سے آندولن شروع ہوا تھا۔لیکن جس تصویر کو حال کے بھارت بند سے جوڑ کر شیئر کیاجارہاہےوہ دراصل انٹرنیٹ پر پہلے سے ہی موجود ہے۔

سرچ کے دوران گوزرب ڈاٹ اوآرجی (govserv.org) اور فوکس24نیوز نامی ویب سائٹ پر تصویر ملی۔لیکن دونوں ہی ویب سائٹ پر وائرل تصویر کس جگہ کی ہے وہ نہیں لکھا ہوا ہے۔البتہ یہ ضرور واضح ہوتاہے کہ یہ تصویر 8مہینہ پرانی ہے۔

سبھی تحقیقات کے باوجود ہمیں تسلی نہیں ملی تو ہم ٹویٹر ایڈیوانس سرچ کی مددسے کچھ کیورڈ سرچ کیا۔جہاں ہمیں سریندر راجپوت نامی آفیشل ہینڈل پر5مئی 2020 کا ایک پوسٹ ملا۔جس میں وائرل تصویر کےساتھ کیپشن میں سریندر نے لکھا ہے کہ “شراب کی دوکان پولس کی نگرانی میں کھولی جارہی ہے اور سبزی کی دکان توڑی جارہی ہے۔واہ رے حکومت“بتادوں کہ سریند کانگریس کے میڈیا پینالسٹ ہیں۔

وہیں جب ہم نے تصویر کو غور سے دیکھا تو ایک ای رکشا نظر آیا۔جس پر ڈبلیو بی 25(WB) دھوندلا سا لکھا ہوا نظر آیا۔جب ہم نے اس سرچ کیا تو ہمیں پتاچلا کہ مغربی بنگال کے باراست کے آرٹی او کا یہ نمبر ہے۔

Conclusion

نیوزچیکر کی تحقیقات سے ثابت ہوتاہے کہ زمین پر بکھری سبزیوں کی تصویر موجودہ بھارت بند کے دوران کی نہیں ہے۔بلکہ کم سے کم 7مہینہ پرانی تصویر ہے۔حالانکہ تحقیقات میں یہ پتانہیں چل سکاکہ وائرل تصویر کس جگہ کی ہے۔اگر مستقبل میں ہمیں اس کی جانکاری ملی تو ہم اپنی پڑتال کو اپڈیٹ کردیں گے۔

Result-False

Our Sources

Bangla:https://www.somewhereinblog.net/blog/SalauddinShahria/30297948

24:https://focus24news.com/blog.php?id=342878091

ttps://www.govserv.org/XX/Unknown/438771840303726/%E0%A4%B8%E0%A5%81%E0%A4%A6%E0%A5%81%E0%A4%B0%E0%A4%AA%E0%A4%B6%E0%A5%8D%E0%A4%9A%E0%A4%BF%E0%A4%AE-%E0%A4%B9%E0%A5%87%E0%A4%B2%E0%A5%8D%E0%A4%AA%E0%A4%BF%E0%A4%99-%E0%A4%9F%E0%A4%BF%E0%A4%AE-%E0%A4%B0%E0%A4%AE%E0%A5%87%E0%A4%B6-%E0%A4%85%E0%A4%9B%E0%A4%BE%E0%A4%AE%E0%A4%BF

RTO:https://www.rtooffice.co.in/rto-west-bengal/wb-25-barasat/

Tweet:https://twitter.com/ssrajputINC/status/1257634699209576449

نوٹ:کسی بھی مشتبہ خبرکی تحقیق،ترمیم یا دیگرتجاویز کے لئے ہمیں نیچے دئیے گئے واہٹس ایپ نمبر پر آپ اپنی رائے ارسال کر سکتےہیں۔

 9999499044

Authors

Zakariya has an experience of working for Magazines, Newspapers and News Portals. Before joining Newschecker, he was working with Network18’s Urdu channel. Zakariya completed his post-graduation in Mass Communication & Journalism from Lucknow University.

Mohammed Zakariya
Zakariya has an experience of working for Magazines, Newspapers and News Portals. Before joining Newschecker, he was working with Network18’s Urdu channel. Zakariya completed his post-graduation in Mass Communication & Journalism from Lucknow University.

Most Popular