جمعرات, دسمبر 19, 2024
جمعرات, دسمبر 19, 2024

HomeFact Checkیوپی کانگریس کے اقلیتی سیل کے ممبروں کی فہرست فرقہ وارانہ دعوے...

یوپی کانگریس کے اقلیتی سیل کے ممبروں کی فہرست فرقہ وارانہ دعوے کے ساتھ سوشل میڈیا پر ہوئی وائرل

Authors

Zakariya has an experience of working for Magazines, Newspapers and News Portals. Before joining Newschecker, he was working with Network18’s Urdu channel. Zakariya completed his post-graduation in Mass Communication & Journalism from Lucknow University.

ٹویٹر پر انگریزی کیپشن کے ساتھ رائی زادہ نامی یوزر نے یوپی کانگریس اقلیتی سیل کا ایک لسٹ شیئر کیا ہے۔جس میں دعوی کیاجارہاہے کہ”کانگریس کانام اب انڈین مسلم لیگ کردیاجانا چاہیئے۔۔۔کیوںکہ ملک کو پھرسے تقسیم کرنے کی سازش رچی جارہی ہے“بتادوں کہ لسٹ پر یہ بھی لکھا ہے کہ اس میں ایک بھی ہندو کا نام نہیں سوائے مسلم فرد کے۔

رائی زادہ کے پوسٹ کاآرکائیو لنک۔

Factcheck/Verification

وائرل پوسٹ کی سچائی جاننے کےلیے ہم نے سب سے پہلے کانگریس کے آفیشل ٹویٹر ہینڈل کو کھنگالا۔جہاں ہمیں انڈین نیشنل کانگریس سندیش(INC_Sandesh) کے آفیشل ہینڈل پر 9دسمبر2020کا ا ایک ٹویٹ ملا۔جس کے مطابق۔اترپردیش کے کانگریس کمیٹی کے اقلیتی ڈیپارٹمنٹ کےلیے انتخاب کئے گئےلوگوں کے نام ہیں۔

مزید سرچ کے دوران ہمیں نیوزایجنسی اے این آئی کا ایک ٹویٹ ملا۔جس میں بھی مذکورہ لسٹ کو شیئر کیاگیا ہے۔اےاین آئی کے مطابق یوپی کانگریس کے اقلیتی ڈیپارٹمنٹ کےلیے منتخب ضلع صدر کے بارے میں معلومات دی گئی ہے۔

سرچ کےد وران ہمیں بی جے پی گوا کے آفیشل ٹویٹر ہینڈل پر بی جے پی اقلیتی مورچہ کی ریاستی ایگزکیوٹیو کمیٹی کی فہرست ملی۔اس فہرست میں بھی سبھی ممبران مسلمان ہی ہیں۔

Conclusion 

نیوزچیکر کی تحقیقات میں یہ ثابت ہوتا ہے وائرل پوسٹ گمراہ کن ہے۔وائرل ہورہی فہرست دسمبر 2020 میں منتخب کیےگیے اترپردیش کانگریس کے اقلیتی ڈیپارٹمنٹ کےضلع صدر کی ہے۔اس لیے اس فہرست میں محض اقلیتی طبقہ کےلوگوں کا انتخاب کیاگیاہے۔

Result: Misleading

Sources

Cong:https://twitter.com/INCSandesh/status/1336688685627002882

ANI:https://twitter.com/ANINewsUP/status/1336690427601162242

BJPGOA:https://twitter.com/BJP4Goa/status/1357301193848934402

نوٹ:کسی بھی مشتبہ خبرکی تحقیق،ترمیم یا دیگرتجاویز کے لئے ہمیں نیچے دئیے گئے واہٹس ایپ نمبر پر آپ اپنی رائے ارسال کر سکتےہیں۔

 9999499044

Authors

Zakariya has an experience of working for Magazines, Newspapers and News Portals. Before joining Newschecker, he was working with Network18’s Urdu channel. Zakariya completed his post-graduation in Mass Communication & Journalism from Lucknow University.

Mohammed Zakariya
Zakariya has an experience of working for Magazines, Newspapers and News Portals. Before joining Newschecker, he was working with Network18’s Urdu channel. Zakariya completed his post-graduation in Mass Communication & Journalism from Lucknow University.

Most Popular