Authors
Zakariya has an experience of working for Magazines, Newspapers and News Portals. Before joining Newschecker, he was working with Network18’s Urdu channel. Zakariya completed his post-graduation in Mass Communication & Journalism from Lucknow University.
Claim
پاکستان میں بیٹی کی حفاظت کے لئے والدین نے اس کی قبر پر تالا اور لوہے کی گریل لگا دیا، تصویر وائرل
Fact
وائرل تصویر میں نظر آ رہی قبر بھارت کے حیدرآباد کی ہے نا کہ پاکستان کی۔
ان دنوں سوشل میڈیا پر ایک قبر کی تصویر خوب گردش کر رہی ہے۔ جس میں قبر کے اوپر ہرے رنگ کی لوہے کی گریل اور تالا لگا ہوا نظر آ رہا ہے۔ سوشل میڈیا صارفین کے ساتھ ساتھ اس تصویر کو بھارتی میڈیا آرگنائزیشن نے بھی فرضی دعوے کے ساتھ شائع کیا ہے۔ اس تصویر کو پاکستان کے مختلف شہروں و ریاستوں سے جوڑ کر شیئر کیا جا رہا ہے۔
صارفین کا دعویٰ ہے کہ پاکستان میں ایک مردہ بیٹی کی حفاظت کے لئے والدین نے اس کی قبر پر لوہے کی گریل اور تالا لگوا دیا۔ کچھ لوگ اسے پاکستان کے اسلام آباد و کچھ لوگ اسے پاکستان کے گجرات کا بتا رہے ہیں۔
بھارتی میڈیا اے این آئی، ٹی وی 9 بھارت ورش، لائیو ہندوستان جیسی معروف ویب سائٹس نے بھی اسے مذکورہ دعوے کے ساتھ پاکستان کا بتا کر خبریں شائع کی ہیں۔
اس تصویر کے ساتھ کئے گئے دعوے سے متعلق ہم نے مزید تفصیل جاننی چاہی کہ کیا پاکستان میں ایسا کوئی واقعہ پیش آیا ہے، جہاں مردہ خاتون کی عصمت ریزی کی گئی ہو، جس کی بنیاد پر اس تصویر کے ساتھ بیٹی کی حفاظت کا خدشہ ظاہر کیا گیا ہے۔ کچھ کیورڈ سرچ کرنے پر ہمیں ڈان نیوز اور بی بی سی اردو پر شائع اگست 2021 اور 2022 کی خبریں ملیں، جن میں مردہ خاتون کی قبر سے نکال کر عصمت ریزی کئے جانے کا ذکر ہے۔
پاکستان کی ایک ویب سائٹ ڈیلی ٹائمس نے بھی اپنے ایک آرٹیکل میں یہ دعویٰ کیا ہے کہ پاکستان میں لوگ اپنی بیٹیوں کی حفاظت کے لئے ان کی قبر پر تالا لگانے کو مجبور ہیں، حالانکہ اسے ثابت کرنے کے لئے کسی بھی تصوہر یا ویڈیو کو آرٹیکل میں شامل نہیں کیا گیا ہے۔
Fact Check/Verification
اس تصویر کی حقیقت جاننے کے لئے سب سے پہلے ہم نے یہ جاننا ضروری سمجھا کہ یہ تصویر کہاں کی ہے۔ اس کے لئے ہم نے تصویر کو ریورس امیج سرج کیا۔ جہاں ہمیں ایسی کوئی معتبر معلومات حاصل نہیں ہوئی۔ حالانکہ اس تصویر کی مختلف پوسٹ کے ساتھ کمنٹ وغیرہ میں لوگ یہ بتاتے ہوئے نظر آئے کہ یہ قبر بھارت کے حیدرآباد دکن کی ہے۔ یہاں سے ہمیں ایک سراغ ملا اور ہم نے اپنی تحقیقات کو مزید آگے بڑھایا تو حیدر آباد، دکن کے جلیل راجا ابو عبدالحادی نامی فیس بک اکاؤنٹ پر ہمیں ایک پوسٹ ملی۔
یہ پوسٹ 30 اپریل 2023 کو رات 2 بجکر 9 منٹ پر شیئر کی گئی تھی۔ اس پوسٹ میں انہوں نے لکھا ہے کہ یہ قبر دورب جان کالونی، مدنا پیٹ، مسجد سالارِِ ملک کی ہے۔ انہوں نے اس قبر کے ساتھ اپنی تصاویر بھی شیئر کی ہیں۔
تحقیقات کو آگے بڑھاتے ہوئے ہم نے اس مسجد و قبرستان کو گوگل ارتھ پر تلاش کیا۔ یہاں ہمیں میپس پر شیئر شدہ مسجد و اس کے پاس واقع قبرستان میں موجود قبر پر تالا لگا ہوا بھی دکھائی دیا۔
تحقیقات کو مزید پختہ کرنے کے لئے ہم نے علاقے کے کچھ باشندوں سے رابطہ کرنے کی کوشش کی۔ اس دوران ہمارے ایک صحافی ساتھی محمد رئیس الرحیم نے ہمیں جلیل نامی شخص کا موبائل نمبر فراہم کیا۔ ان سے بات کرنے پر معلوم چلا کہ یہ وہی جلیل ہیں جن کی فیس بک پوسٹ ہمیں ملی تھی۔
انہوں نے بتایا کہ وہ رات میں سوشل میڈیا پر اسکرول کر رہے تھے تو اسی دوران انہیں قبر پر تالا لگی تصویر نظر آئی، جسے پاکستان کا بتا کر شیئر کیا جا رہا تھا۔ انہیں دھیان تھا کہ یہ تصویر کہاں کی ہے۔ وہ رات 2 بجے ہی قبرستان گئے اور وہاں تصویر کلک کر کے اسے اپنے فیس بک پر شیئر کیا۔
گوگل میپ پر نظر آ رہی مسجد کے آس پاس موجود دکانوں جیسے جہانگیر ڈیری سے بھی ہم نے رابطہ کیا۔ انہوں نے بھی اس بات پر مہر ثبت کی کہ یہ قبر ان کے محلے میں موجود قبرستان کی ہی ہے۔ یہاں یہ واضح ہو گیا کہ جس قبر پر تالا لگا ہوا ہے وہ بھارت کے حیدرآباد کی ہے۔
مزید اس کے ساتھ کئے گئے دعوے کے بارے میں بھی جب ہم نے معلوم کیا تو پتا چلا کی یہ قبر قبرستان کے داخلی دروازے کے سامنے ہے تو لوگوں کا اس پر پیر نہ پڑے اور نہ ہی بغیر اجازت کوئی اس کے اوپر دوسری قبر بنائے، اس لئے اس پر لوہے کی گریل اور تالا، قبر کی حفاظت کی نیت سے لگایا گیا ہے۔
دکن 24 حیدرآباد نام کے فیس بک پیج پر مدفون خاتون کے اہل خانہ کا بیان ملا۔ جس میں وہ یہ کہتے ہوئے سنائی دے رہیں کہ قبر پر لوہے کا جنگلا اور تالا اس لئے لگایا تھا کہ اس قبر پر لوگ گندی اشیاء پھینک دیتے تھے۔
Conclusion
اس طرح نیوز چیکر کی تحقیقات سے واضح ہوا کہ قبر پر لوہے کی گریل اور تالا لگی یہ تصویر حیدرآباد دکن، بھارت کی ہے نا کہ پاکستان کی اور ساتھ ہی یہ بھی پتا چلا کہ قبر پر لوہے کی گریل قبر کی حفاظت کے لئے لگائی گئی ہے تاکہ لوگوں کا اس پر پیر نہ پڑے اور نا ہی اس جگہ پر کوئی اور قبر بنائی جا سکے۔
Result: False
Our Sources
Facebook post by jaleel.raja on 30 april 2023, 02:09PM
Google Earth search
Conversation with local residents and Social workers
نوٹ: کسی بھی مشتبہ خبر کی تحقیق، ترمیم یا دیگر تجاویز کے لئے ہمیں واہٹس ایپ نمبر 9999499044 پر آپ اپنی رائے ارسال کرسکتے ہیں۔
Authors
Zakariya has an experience of working for Magazines, Newspapers and News Portals. Before joining Newschecker, he was working with Network18’s Urdu channel. Zakariya completed his post-graduation in Mass Communication & Journalism from Lucknow University.